آیت :
62
وَقَالُواْ مَا لَنَا لَا نَرَىٰ رِجَالٗا كُنَّا نَعُدُّهُم مِّنَ ٱلۡأَشۡرَارِ
اور جہنمی کہیں گے کیا بات ہے کہ وه لوگ ہمیں دکھائی نہیں دیتے جنہیں ہم برے لوگوں میں شمار کرتے تھے.(1)
آیت :
63
أَتَّخَذۡنَٰهُمۡ سِخۡرِيًّا أَمۡ زَاغَتۡ عَنۡهُمُ ٱلۡأَبۡصَٰرُ
کیا ہم نے ہی ان کا مذاق بنا رکھا تھا(1) یا ہماری نگاہیں ان سے ہٹ گئی ہیں.(2)
آیت :
64
إِنَّ ذَٰلِكَ لَحَقّٞ تَخَاصُمُ أَهۡلِ ٱلنَّارِ
یقین جانو کہ دوزخیوں کا یہ جھگڑا ضرور ہی ہوگا.(1)
آیت :
65
قُلۡ إِنَّمَآ أَنَا۠ مُنذِرٞۖ وَمَا مِنۡ إِلَٰهٍ إِلَّا ٱللَّهُ ٱلۡوَٰحِدُ ٱلۡقَهَّارُ
کہہ دیجئے! کہ میں تو صرف خبردار کرنے واﻻ ہوں(1) اور بجز اللہ واحد غالب کے اور کوئی ﻻئق عبادت نہیں.
آیت :
66
رَبُّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَا ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡغَفَّٰرُ
جو پروردگار ہے آسمانوں کا اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، وه زبردست اور بڑا بخشنے واﻻ ہے.
آیت :
67
قُلۡ هُوَ نَبَؤٌاْ عَظِيمٌ
آپ کہہ دیجئے کہ یہ بہت بڑی خبر ہے.(1)
آیت :
68
أَنتُمۡ عَنۡهُ مُعۡرِضُونَ
جس سے تم بے پرواه ہو رہے ہو.
آیت :
69
مَا كَانَ لِيَ مِنۡ عِلۡمِۭ بِٱلۡمَلَإِ ٱلۡأَعۡلَىٰٓ إِذۡ يَخۡتَصِمُونَ
مجھے ان بلند قدر فرشتوں کی (بات چیت کا) کوئی علم ہی نہیں جبکہ وه تکرار کر رہے تھے.(1)
آیت :
70
إِن يُوحَىٰٓ إِلَيَّ إِلَّآ أَنَّمَآ أَنَا۠ نَذِيرٞ مُّبِينٌ
میری طرف فقط یہی وحی کی جاتی ہے کہ میں تو صاف صاف آگاه کر دینے واﻻ ہوں.(1)
آیت :
71
إِذۡ قَالَ رَبُّكَ لِلۡمَلَٰٓئِكَةِ إِنِّي خَٰلِقُۢ بَشَرٗا مِّن طِينٖ
جبکہ آپ کے رب نے فرشتوں سے ارشاد فرمایا(1) کہ میں مٹی سے انسان کو پیدا(2) کرنے واﻻ ہوں.
آیت :
72
فَإِذَا سَوَّيۡتُهُۥ وَنَفَخۡتُ فِيهِ مِن رُّوحِي فَقَعُواْ لَهُۥ سَٰجِدِينَ
سو جب میں اسے ٹھیک ٹھاک کر لوں(1) اور اس میں اپنی روح پھونک دوں(2)، تو تم سب اس کے سامنے سجدے میں گر پڑنا.(3)
آیت :
73
فَسَجَدَ ٱلۡمَلَٰٓئِكَةُ كُلُّهُمۡ أَجۡمَعُونَ
چنانچہ تمام فرشتوں نے سجده کیا.(1)
آیت :
74
إِلَّآ إِبۡلِيسَ ٱسۡتَكۡبَرَ وَكَانَ مِنَ ٱلۡكَٰفِرِينَ
مگر ابلیس نے (نہ کیا)، اس نے تکبر کیا(1) اور وه تھا کافروں میں سے.(2)
آیت :
75
قَالَ يَٰٓإِبۡلِيسُ مَا مَنَعَكَ أَن تَسۡجُدَ لِمَا خَلَقۡتُ بِيَدَيَّۖ أَسۡتَكۡبَرۡتَ أَمۡ كُنتَ مِنَ ٱلۡعَالِينَ
(اللہ تعالیٰ نے) فرمایا اے ابلیس! تجھے اسے سجده کرنے سے کس چیز نے روکا جسے میں نے اپنے ہاتھوں سے پیدا کیا۔ کیا(1) تو کچھ گھمنڈ میں آگیا ہے؟ یا تو بڑے درجے والوں میں سے ہے.
آیت :
76
قَالَ أَنَا۠ خَيۡرٞ مِّنۡهُ خَلَقۡتَنِي مِن نَّارٖ وَخَلَقۡتَهُۥ مِن طِينٖ
اس نے جواب دیا کہ میں اس سے بہتر ہوں، تو نے مجھے آگ سے بنایا، اور اسے مٹی سے بنایا ہے.(1)
آیت :
77
قَالَ فَٱخۡرُجۡ مِنۡهَا فَإِنَّكَ رَجِيمٞ
ارشاد ہوا کہ تو یہاں سے نکل جا تو مردود ہوا.
آیت :
78
وَإِنَّ عَلَيۡكَ لَعۡنَتِيٓ إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلدِّينِ
اور تجھ پر قیامت کے دن تک میری لعنت وپھٹکار ہے.
آیت :
79
قَالَ رَبِّ فَأَنظِرۡنِيٓ إِلَىٰ يَوۡمِ يُبۡعَثُونَ
کہنے لگا میرے رب مجھے لوگوں کے اٹھ کھڑے ہونے کے دن تک مہلت دے.
آیت :
80
قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ ٱلۡمُنظَرِينَ
(اللہ تعالیٰ نے) فرمایا تو مہلت والوں میں سے ہے.
آیت :
81
إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡوَقۡتِ ٱلۡمَعۡلُومِ
متعین وقت کے دن تک.
آیت :
82
قَالَ فَبِعِزَّتِكَ لَأُغۡوِيَنَّهُمۡ أَجۡمَعِينَ
کہنے لگا پھر تو تیری عزت کی قسم! میں ان سب کو یقیناً بہکا دوں گا.
آیت :
83
إِلَّا عِبَادَكَ مِنۡهُمُ ٱلۡمُخۡلَصِينَ
بجز تیرے ان بندوں کے جو چیده اور پسندیده ہوں.