آیت :
28
وَنَبِّئۡهُمۡ أَنَّ ٱلۡمَآءَ قِسۡمَةُۢ بَيۡنَهُمۡۖ كُلُّ شِرۡبٖ مُّحۡتَضَرٞ
ہاں انہیں خبر کر دے کہ پانی ان میں تقسیم شده ہے(1) ، ہرایک اپنی باری پر حاضر ہوگا.(2)
آیت :
29
فَنَادَوۡاْ صَاحِبَهُمۡ فَتَعَاطَىٰ فَعَقَرَ
انہوں نے اپنے ساتھی کو آواز دی(1) جس نے (اونٹنی پر) وار کیا(2) اور (اس کی) کوچیں کاٹ دیں.
آیت :
30
فَكَيۡفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِ
پس کیونکر ہوا میرا عذاب اور میرا ڈرانا.
آیت :
31
إِنَّآ أَرۡسَلۡنَا عَلَيۡهِمۡ صَيۡحَةٗ وَٰحِدَةٗ فَكَانُواْ كَهَشِيمِ ٱلۡمُحۡتَظِرِ
ہم نے ان پر ایک چیﺦ بھیجی پس ایسے ہو گئے جیسے باڑ بنانے والے کی روندی ہوئی گھاس.(1)
آیت :
32
وَلَقَدۡ يَسَّرۡنَا ٱلۡقُرۡءَانَ لِلذِّكۡرِ فَهَلۡ مِن مُّدَّكِرٖ
اور ہم نے نصیحت کے لیے قرآن کو آسان کر دیا ہے پس کیا ہے کوئی جو نصیحت قبول کرے.
آیت :
33
كَذَّبَتۡ قَوۡمُ لُوطِۭ بِٱلنُّذُرِ
قوم لوط نے بھی ڈرانے والوں کی تکذیب کی.
آیت :
34
إِنَّآ أَرۡسَلۡنَا عَلَيۡهِمۡ حَاصِبًا إِلَّآ ءَالَ لُوطٖۖ نَّجَّيۡنَٰهُم بِسَحَرٖ
بیشک ہم نے ان پر پتھر برسانے والی ہوا بھیجی(1) سوائے لوط (علیہ السلام) کے گھر والوں کے، انہیں ہم نے سحر کے وقت نجات دے دی.(2)
آیت :
35
نِّعۡمَةٗ مِّنۡ عِندِنَاۚ كَذَٰلِكَ نَجۡزِي مَن شَكَرَ
اپنے احسان سے(1) ہر ہر شکر گزار کو ہم اسی طرح بدلہ دیتے ہیں.
آیت :
36
وَلَقَدۡ أَنذَرَهُم بَطۡشَتَنَا فَتَمَارَوۡاْ بِٱلنُّذُرِ
یقیناً (لوط علیہ السلام) نے انہیں ہماری پکڑ سے ڈرایا(1) تھا لیکن انہوں نے ڈرانے والوں کے بارے میں (شک وشبہ اور) جھگڑا کیا.(2)
آیت :
37
وَلَقَدۡ رَٰوَدُوهُ عَن ضَيۡفِهِۦ فَطَمَسۡنَآ أَعۡيُنَهُمۡ فَذُوقُواْ عَذَابِي وَنُذُرِ
اور ان (لوط علیہ السلام) کو ان کے مہمانوں کے بارے میں پھسلایا(1) پس ہم نے ان کی آنکھیں اندھی کردیں(2)، (اور کہہ دیا) میرا عذاب اور میرا ڈرانا چکھو.
آیت :
38
وَلَقَدۡ صَبَّحَهُم بُكۡرَةً عَذَابٞ مُّسۡتَقِرّٞ
اور یقینی بات ہے کہ انہیں صبح سویرے ہی ایک جگہ پکڑنے والے مقرره عذاب نے غارت کر دیا.(1)
آیت :
39
فَذُوقُواْ عَذَابِي وَنُذُرِ
پس میرے عذاب اور میرے ڈراوے کا مزه چکھو.
آیت :
40
وَلَقَدۡ يَسَّرۡنَا ٱلۡقُرۡءَانَ لِلذِّكۡرِ فَهَلۡ مِن مُّدَّكِرٖ
اور یقیناً ہم نے قرآن کو پند ووعﻆ کے لیے آسان کر دیا ہے(1) ۔ پس کیا کوئی ہے نصحیت پکڑنے واﻻ.
آیت :
41
وَلَقَدۡ جَآءَ ءَالَ فِرۡعَوۡنَ ٱلنُّذُرُ
اور فرعونیوں کے پاس بھی ڈرانے والے آئے.(1)
آیت :
42
كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَا كُلِّهَا فَأَخَذۡنَٰهُمۡ أَخۡذَ عَزِيزٖ مُّقۡتَدِرٍ
انہوں نے ہماری تمام نشانیاں جھٹلائیں(1) پس ہم نے انہیں بڑے غالب قوی پکڑنے والے کی طرح پکڑ لیا.(2)
آیت :
43
أَكُفَّارُكُمۡ خَيۡرٞ مِّنۡ أُوْلَٰٓئِكُمۡ أَمۡ لَكُم بَرَآءَةٞ فِي ٱلزُّبُرِ
(اے قریشیو!) کیا تمہارے کافر ان کافروں سے کچھ بہتر ہیں(1) ؟ یا تمہارے لیے اگلی کتابوں میں چھٹکارا لکھا ہوا ہے؟(2)
آیت :
44
أَمۡ يَقُولُونَ نَحۡنُ جَمِيعٞ مُّنتَصِرٞ
یا یہ کہتے ہیں کہ ہم غلبہ پانے والی جماعت ہیں.(1)
آیت :
45
سَيُهۡزَمُ ٱلۡجَمۡعُ وَيُوَلُّونَ ٱلدُّبُرَ
عنقریب یہ جماعت شکست دی جائےگی اور پیٹھ دے کر بھاگے گی.(1)
آیت :
46
بَلِ ٱلسَّاعَةُ مَوۡعِدُهُمۡ وَٱلسَّاعَةُ أَدۡهَىٰ وَأَمَرُّ
بلکہ قیامت کی گھڑی ان کے وعدے کے وقت ہے اور قیامت بڑی سخت اور کڑوی چیز ہے.(1)
آیت :
47
إِنَّ ٱلۡمُجۡرِمِينَ فِي ضَلَٰلٖ وَسُعُرٖ
بیشک گناه گار گمراہی میں اور عذاب میں ہیں.
آیت :
48
يَوۡمَ يُسۡحَبُونَ فِي ٱلنَّارِ عَلَىٰ وُجُوهِهِمۡ ذُوقُواْ مَسَّ سَقَرَ
جس دن وه اپنے منھ کے بل آگ میں گھسیٹے جائیں گے (اوران سے کہا جائے گا) دوزخ کی آگ لگنے کے مزے چکھو.(1)
آیت :
49
إِنَّا كُلَّ شَيۡءٍ خَلَقۡنَٰهُ بِقَدَرٖ
بیشک ہم نے ہر چیز کو ایک (مقرره) اندازے پر پیدا کیا ہے.(1)